اسلام آباد ( ٹی این این مانیٹرنگ ڈیسک) بلتستان ریجن کے چاروں اضلاع کوگلگت اور اسلام آباد ملانے کا واحد ذریعہ عالم پُل ہے۔ اس پُل کے طویل ہونے اوریہاں سے ہیوی ٹریفک گزارنے میں کیلئے مشکلات کی وجہ سے اہلیان بلتستان کا ہمیشہ سے یہی مطالبہ رہا ہے کہ اس پُل کو آرسی سی بنائیں تاکہ اس وہ تمام ڈپوز جو اس پُل کے کمزور ہونے کی وجہ سے جگلوٹ کے مقام پر ڈمپنگ کرکے چھوٹی گاڑیوں کے ذریعے بلتستان لے جایا جاتا ہے وہ دیرنہ مسلہ حل ہوجائے ۔ لیکن بلتستان کو گلگت سے ملانے والی واحد پل (عالم پل) کو آر سی سی کا وعدہ کرکے سمینٹ کے پلر پر لوہا فٹ کرنے کی خبروں کے بعد بلتستان کے عوام میں غم اور غصہ پایا جاتا ہے۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ حکومت جب بلتستان کو گلگت سے ملانے والا واحد پُل آرسی سی کا نہیں بنا سکتے تو بلتستان کے اندر چھومک پل، شگر پل، ہمایوں پل اور سرمو پل وغیرہ کا آر سی سی کے بننے کا کیا فائدہ ہے بلکہ یہ پراجیکٹ سرکاری خزانے پر ایک بوجھ ہے ۔ کیونکہ عالم پل اور ایوب پل اگر آر سی سی کے نہیں بنیں گے تو بڑی گاڑیوں کا بلتستان میں داخل ہونا ممکن نہیں ۔ اس کا مطلب صاف واضح ہے کہ حکومت جگلوٹ سے ڈمپینگ ڈپو ختم کرانا نہیں چاہتے۔ کچھ حلقوں کا کہنا ہے کہ لوہے کا یہ پُل 80 ٹن وزن اُٹھا سکتے ہیں دوسری طرف کہا یہ جارہا ہے کہ اس پُل کا وزن اُٹھانے کی وسعت صرف60 ٹن ہے۔ اگر فرض کریں ایسا ہے تو بھی اس پُل سے 22 ویلر گاڑیوں کاگزرناممکن نہیں ۔یعنی مطلب یہ ہوا کہ تیل ،گندم، سیمنٹ وغیرہ کے گودام جگلوٹ میں ہی رہیں گے۔ عوامی حلقوں نے اس معاملے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس پُل لوہے کے بجائے آرسی سی پر بنائیں بصورت دیگر اہلیان بلتستان احتجاج کرنے پر مجبور ہونگے۔
Gilgit-Baltistan’s first online premier news network
GilgitBaltistan
More Stories
1971 کی جنگ نے خطہ لداخ کی محبت سے کی ہوئی شادی شدہ جوڑے کو کس طرح جدا کردیا درد ناک کہانی
خطہ بلتستان لداخ بارڈر پر پاک بھارت کے فوجی ایک دوسرے سے سگریٹ ڈرائی فروٹ کا تبادلہ کرتے ہیں مگر بچھڑے ہوئے خاُندانوں کو ملنے کیلئے لداخ سکردو روڈ آخر کیوں نہیں کھول رہا؟
عوامی ایکشن کمیٹی دو گروپوں میں تقسیم کے بعد ایک گروپ نے غذر روڑ بند کرنے کا اعلان کردیا اور غذر کے عوام کا بڑا بیان سامنے اگیا