گلگت(پ ر ) مناور جیل کے قیدیوں کے ساتھ ماہ رمضان میں بھی ناروا سلوک کیا جارہا ہے
دوسرا ہفتہ ہے تمام قیدیوں کو مکمل طور پر لاک اپ میں رکھا ہوا ہے
فوری طور پر نوٹس لیا جائے اور لاک اپ کے سلسلے کو ختم کیا جائے.
ان خیالات کا اظہار مولانا سلطان رئیس چئیرمین عوامی ایکشن کمیٹی نے جاری کردہ بیان میں کیا انہوں نے کہا کہ مناور جیل کی تعمیرات بھی مکمل نہیں ہے ملاقاتیوں کے حوالے سے انتظامات ناکافی ہیں
جیل کے اندر ٹیلی-فون بوتھ اور شادی شدہ قیدیوں سے اہل خانہ کی ملاقات کیلئے ملاقات گاہ نہایت ضروری ہے.
انہوں نے کہا کہ جیل حقیقت میں اصلاح گاہ ہے لیکن مناور جیل جانے والے قیدی انتظامیہ کی روش اور دیگر مصائب کی وجہ سے جلاد بن کر نکلتے ہیں
لہٰذا مہذب معاشروں میں موجود جیلوں کی طرح مناور جیل کو بھی تربیت گاہ بنایا جائے اور قیدیوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں.
انہوں نے کہا کہ جیل کے اندر کے چپقلشوں کی وجہ سے قیدیوں پر ایف آئی آر کٹوانا کسی صورت درست اقدام نہیں ہے قیدیوں پر قائم پرچہ جات کو ختم کیا جائے.
Gilgit-Baltistan’s first online premier news network
GilgitBaltistan
More Stories
1971 کی جنگ نے خطہ لداخ کی محبت سے کی ہوئی شادی شدہ جوڑے کو کس طرح جدا کردیا درد ناک کہانی
خطہ بلتستان لداخ بارڈر پر پاک بھارت کے فوجی ایک دوسرے سے سگریٹ ڈرائی فروٹ کا تبادلہ کرتے ہیں مگر بچھڑے ہوئے خاُندانوں کو ملنے کیلئے لداخ سکردو روڈ آخر کیوں نہیں کھول رہا؟
عوامی ایکشن کمیٹی دو گروپوں میں تقسیم کے بعد ایک گروپ نے غذر روڑ بند کرنے کا اعلان کردیا اور غذر کے عوام کا بڑا بیان سامنے اگیا