گلگت(پ-ر )گلگت متحدہ اپوزیشن گلگت بلتستان اسمبلی کیپٹن(ر) محمد شفیع، جاوید حسین، نواز خان ناجی، عمران ندیم اور بی بی سلیمہ نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ نیشنل سیکورٹی کونسل کے اجلاس میں گلگت بلتستان سے متعلق جو فیصلے ہوئے ہیں ان میں گلگت بلتستان کے عوام کی اجتماعی خواہشات شامل نہیں ہیں. وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان ایک پارٹی کی نمائندگی کرتے ہیں جبکہ یہ گلگت بلتستان کا قومی مسلہ ہے جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینا ضروری ہے. اگر یک طرفہ کوئی فیصلہ ٹھونسے کی کوشش کی گئی تو ہم اس کے خلاف احتجاج کرینگے اور ہمیں ایسا کوئی فیصلہ منظور نہیں جس میں قومی اتفاق رائے شامل نہ ہو. انہوں نے کہا ہے کہ ہمیں اپنا آئین، اپنا جھنڈا اور اپنے فیصلے خود کرنے کا اختیار چاہیئے.اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں لوکل اتھارٹیز کو بااختیار بنانا ہے تو یہاں سے وفاقی اداروں کا انخلا لازمی ہوگا. یہاں لوکل اتهارٹیز بااختیار نہیں ہیں. جس طرح کشمیر بااختیار ہے اسی طرح گلگت بلتستان بھی بااختیار ہونا چاہیے. اس وقت گلگت بلتستان اسمبلی کی حیثیت وفاقی ڈپٹی سیکرٹری کے برابر بھی نہیں.انہوں نے مذید کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اب ہم اپنے مستقبل کے فیصلے خود کرنے پڑینگے.
Gilgit-Baltistan’s first online premier news network
GilgitBaltistan
More Stories
1971 کی جنگ نے خطہ لداخ کی محبت سے کی ہوئی شادی شدہ جوڑے کو کس طرح جدا کردیا درد ناک کہانی
خطہ بلتستان لداخ بارڈر پر پاک بھارت کے فوجی ایک دوسرے سے سگریٹ ڈرائی فروٹ کا تبادلہ کرتے ہیں مگر بچھڑے ہوئے خاُندانوں کو ملنے کیلئے لداخ سکردو روڈ آخر کیوں نہیں کھول رہا؟
عوامی ایکشن کمیٹی دو گروپوں میں تقسیم کے بعد ایک گروپ نے غذر روڑ بند کرنے کا اعلان کردیا اور غذر کے عوام کا بڑا بیان سامنے اگیا