چلاس(ٹی این این)مرکزی جامع مسجد چلاس کے خطیب مولانا مزمل شاہ نے عوامی ایکشن کمیٹی کے چیرمین مولانا سلطان رئیس اور گلگت بلتستان کے وکلاء برداری پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان پلیٹ کورٹ کے چیف جج، آئی جی اور چیف سیکریٹری مقامی نہیں ہوسکتے ہیںلہذاتعصبات کو ہوا دیکر بعض عناصر عدلیہ کے خلاف ہرزہ سرائی کررہے ہیں۔اُنکا کہنا تھا کہ چیف جج کے خلاف وکلاء کا احتجاج علاقے کے مفاد میں نہیں غیر ضروری احتجاج سے خطے میں امن امان کی صورت حال خراب ہوسکتا ہے۔
اُنکا مزید کہنا تھا علمائے دیامر چیف جج کی بھرپور حمایت کرتے ہیں اورعدلیہ کے خلاف غیر ضروری احتجاج کرکے کچھ لوگ اپنی سیاسی اور مذہبی دکان چمکانا چاہتے ہیں یہ لوگ خطے کے ساتھ مذاق بدن کریں اُنہوں نے مولانا سلطان رئیس کو مشورہ بھی دیا کہ وہ اپنے حدود میں رہیں اور عدلیہ مخالف کسی بھی تحریک کا حصہ نہ بنیں کیونکہ اداروں کے خلاف بولنا ملک اور قوم کی خدمت نہیں۔
Gilgit-Baltistan’s first online premier news network
GilgitBaltistan
More Stories
1971 کی جنگ نے خطہ لداخ کی محبت سے کی ہوئی شادی شدہ جوڑے کو کس طرح جدا کردیا درد ناک کہانی
خطہ بلتستان لداخ بارڈر پر پاک بھارت کے فوجی ایک دوسرے سے سگریٹ ڈرائی فروٹ کا تبادلہ کرتے ہیں مگر بچھڑے ہوئے خاُندانوں کو ملنے کیلئے لداخ سکردو روڈ آخر کیوں نہیں کھول رہا؟
عوامی ایکشن کمیٹی دو گروپوں میں تقسیم کے بعد ایک گروپ نے غذر روڑ بند کرنے کا اعلان کردیا اور غذر کے عوام کا بڑا بیان سامنے اگیا