گلگت بلتستان کے مختلف جیلوں میں قید سیاسی اسیروں کی رہائی کیلئے لاہور میں یوتھ کا احتجاج۔

0 0

لاہور(پریس ریلیز) گلگت بلتستان یوتھ الائینس کے زیر اہتمام یہ احتجاج کیا اس احتجاج کا مقصد کامریڈ بابا جان کامریڈ افتخار کربلائی سمیت دیگر سیاسی اسیروں کی رہائی ، کامریڈ باباجان کی صحت کے حوالے سے تشویشناک خبروں کے بعد انکی اسلام آباد میں کسی ہسپتال میں علاج کرانے اور بلتستان میں عوامی ایکشن کمیٹی کے سینئیر رہنماوں غلام شہزاد آغاء اور علامہ حسن جوہری کو شیڈول فور میں ڈالنے کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرایا۔ گلگت بلتستان یوتھ الائینس لاہور ، لاہور میں موجود گلگت بلتستان یوتھ کی مختلف تنظیموں کا الائینس ہے جن میں گلگت بلتستان یوتھ کونسل، گلگت بلتستان یوتھ فورم، آل بلتستان موومنٹ ، پروگریسیو یوتھ موومنٹ اور دیگر تنظیمیں شامل ہیں۔ احتجاجی مظاہرے میں گلگت بلتستان کے طلباء و طالبات کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی۔ احتجاجی مظاہرین کا حکومت سے پرزور مطالبہ ہے کہ؛
1- کامریڈ باباجان ، کامریڈ افتخار کربلائی اور دیگر سیاسی کارکنوں اور رہنماوں پر سیاسی بنیادوں پر قائم مقدمات اور سزاوں کو کالعدم کرکے انکی فی الفور رہائی عمل میں لائی جائے۔ اسطرح کے سیاسی انتقام پر مبنی اقدامات جمہوری دور میں ناقابل قبول ہیں۔
-2کامریڈ بابا جان کی صحت کے حوالے سے آنے والی خبروں پر تشویش کا اظہار کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ان کی انجیوگرافی کیلئے انہیں فی الفور اسلام آباد منتقل کیا جائے۔ کیونکہ گلگت بلتستان میں انجیوگرافی کی سہولت ہی دستیاب نہیں۔ قیدیوں کی صحت کی دیکھ بال کی ذمہ داری حکومت وقت کی ہے۔ ایسی صورت میں کامریڈ باباجان کو کسی بھی قسم کے نقصان کی ذمہ دار حکومت وقت ہوگی۔
3- یہ احتجاجی مظاہرہ بلتستان سے عوامی قیادت اور عوامی ایکشن کمیٹی کے سرکردہ رہنماوں غلام شہزاد آغا اور علامہ حسن جوہری کو شیڈول فور میں ڈالنے کی پرزور مذمت کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ دہشت گردوں کے لئے قائم نیشنل ایکشن پلان کا گلگت بلتستان میں سیاسی استعمال ختم کرتے ہوئے تمام سیاسی قائدین اور کارکنوں سے شیڈول فور ختم کیا جائے۔
4- گلگت بلتستان یوتھ الائینس مطالبہ کرتا ہے کہ گلگت بلتستان سے شیڈول فور اور نیشنل ایکشن پلان کا مکمل خاتمہ کرے۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے میں واضح لکھا ہے کہ گلگت بلتستان پاکستان کا حصہ نہیں بلکہ متنازع علاقہ ہے اور تنازع کشمیر کا حصہ ہے۔ ایسی صورت میں پاکستان کا نیشنل ایکشن پلان گلگت بلتستان میں کس طرح لاگو کیا جاسکتا ہے جبکہ یہ قانون آزاد کشمیر میں لاگو نہیں جو کہ گلگت بلتستان ہی کی طرح متنازع اور تنازع کشمیر کا۔حصہ ہے۔
5- ہم سمجھتے ہیں کہ حکومت کے اسطرح کے اقدامات کمانڈر ایف سی این اے کے اعتماد بحالی کے اقدامات کو بھی ٹھیس پہنچانے کا سبب بن رہے ہیں۔ لہذا مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت جلد از جلد اپنے اقدامات پر نظر ثانی کرے اور عوامی مطالبات تسلیم کرے۔
5- نوجوانوں کا یہ پرامن احتجاجی اجتماع وفاقی حکومت اور گلگت بلتستان حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ فی الفور عوامی مطالبات پر عمل کریں۔
منجانب: گلگت بلتستان یوتھ الائینس لاہور

Happy
Happy
0 %
Sad
Sad
0 %
Excited
Excited
0 %
Sleepy
Sleepy
0 %
Angry
Angry
0 %
Surprise
Surprise
0 %
× News website