گلگت(پ،ر) چیئرمین واپڈا اپنی ناکامیوں کو گلگت بلتستان کے عوام پر الزامات کا نظر کررہے ہیں۔ گلگت بلتستان کے عوام باشعور ہیں اپنے مفادات کا ادراک بھی اور نقصانات سے آگاہی بھی رکھتے ہیں. کوڈیوں کے دام عوام کی زمینیں ہتھیانے تک کوئی بیرونی عزائم کار فرما نہیں تھے تو اب کیسے ممکن ہیں. ان خیالات کا اظہار مولانا سلطان رئیس چئیرمین عوامی ایکشن کمیٹی نے اپنے بیان میں کیا انہوں نے مزید کہا کہ وفاق میں کچھ لوگوں کا کام ہی یہی ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام کو بدنام کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہ جانے دیں چیر مین واپڈا کا بیان بھی اسی کی کڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیامر ڈیم کی تعمیر کیلئے گلگت بلتستان بلخصوص دیامر کے عوام نے گراں قدر قربانیاں دی ہیں ایسے میں اس طرح کے بیانات ہی درحقیقت بیرونی ایجنڈے کی تکمیل کا باعث بن سکتی ہیں. دیامر ڈیم ملکی ترقی کا ضامن ہے اس بات کا ادراک رکھتے ہوئے مزید قربانی دینے کیلئے تیار ہیں مگر بلیک میلنگ اور طاقت کے بل بوتے پر قومی مفادات کا سودا کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دی جاسکتی. دیامر ڈیم سے قبل حدود تنازع کے حل کے ساتھ متاثرین کے معاوضہ جات کی ادائیگی کو یقینی بنایا جائے. انہوں نے کہا کہ چیئرمین واپڈا اپنے بیان کے مطابق ثبوت پیش کریں یا گلگت بلتستان کے عوام سے معافی مانگیں. کیونکہ گلگت بلتستان کی سرزمین میں کبھی غدار پیدا نہیں ہوا یہ تجربات پاکستان میں ہی دیکھنے کو ملتے ہیں. انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان اس وقت مسائلستان بنا ہوا ہے پانی بجلی ناپید ہوچکے ہیں جبکہ وفاق سے پی ایس ڈی پی پراجیکٹس کی منظوری کے حوالے سے وفاقی حکومت بدنیتی سے کام لے رہی ہے اور ہنزل پروجیکٹ کے حوالے سے بھی ایف ڈبلیو او کی ٹانگ اڑائی جاری ہے. ہنزل پراجیکٹ نہایت ہی اہمیت کا حامل پراجیکٹ ہے جس کی تکمیل کیلئے خود عوام کو نظر رکھنا ہوگا. عوامی ایکشن کمیٹی ماضی کی طرح آئندہ بھی اس طرح کے اہم مسائل پر توجہ دے گی دیامر ڈیم اور ہنزل پاور پروجیکٹ 2014 سے عوامی ایکشن کمیٹی کے چارٹر آف ڈیمانڈ کا حصہ ہیں. اس پر عوامی شعور کی بیداری کیلئے جدوجہد کو تیز کیا جائے گا.
Gilgit-Baltistan’s first online premier news network
GilgitBaltistan
More Stories
1971 کی جنگ نے خطہ لداخ کی محبت سے کی ہوئی شادی شدہ جوڑے کو کس طرح جدا کردیا درد ناک کہانی
خطہ بلتستان لداخ بارڈر پر پاک بھارت کے فوجی ایک دوسرے سے سگریٹ ڈرائی فروٹ کا تبادلہ کرتے ہیں مگر بچھڑے ہوئے خاُندانوں کو ملنے کیلئے لداخ سکردو روڈ آخر کیوں نہیں کھول رہا؟
عوامی ایکشن کمیٹی دو گروپوں میں تقسیم کے بعد ایک گروپ نے غذر روڑ بند کرنے کا اعلان کردیا اور غذر کے عوام کا بڑا بیان سامنے اگیا