اسلام آباد (ٹی این این)رابطہ کمیٹی برائے حصول حقوق گلگت بلتستان کا اجلاس تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں جماعتوں سے رابطوںکے ساتھ تحریک چلانے کا فیصلہ گلگت بلتستان کے حقوق کی تحریک کا آغاز ہو چکا ہے۔ تحریک جذبات پر نہیں سنجیدگی سے 10 اضلاع کو اعتماد میں لیکر چلائیں گے اب جماعتوں کو عوامی خواہشات کی تابعداری کرنی ہوگی.رابطہ کمیٹی برائے حصول حقوق کے ممبران نے مزید کہا مختلف نعروں سے نکل کر زمینی حقائق کو ملحوظ خاطر رکھا جائے گا۔رابطہ کمیٹی برائے حصول حقوق اتحادی فورمز کے ساتھ ملکر اپنے روایات کے مطابق تمام اضلاع میں آگاہی مہم کے ذریعے اس تحریک کی کامیابی کیلئے جدوجہد کو تیز کرے گی. جنگ وجدل فتنہ و فساد رابطہ کمیٹی کے منشور اور تربیت کا حصہ نہیں اور نا ہے کسی طبقے کا خوف اور کسی کی جی حضوری روایات کا حصہ ہے.لہذا تمام سیاسی و مذہبی قومی و اسٹوڈنٹس جماعتوں کے ذمداران و کارکنان سے اپیل ہے کہ اپنے اپنے منشور اور موقف کو بالائے طاق رکھتے ہوئے قومی بیانئے کی تکمیل کیلئے جدوجہد کا حصہ بنیں.رابطہ کمیٹی کے ممبران نے گلگت بلتستان کے حقوق کے تحریک کے حوالے سے مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ اس تحریک کے حوالے سے سوشل میڈیا کے ذریعے سے موصول ہونے والے آراء اور دوستوں کے اذہان میں پائے جانے والے خیالات کا عوامی ایکشن کمیٹی کی پالیسی اور طریقہ کار سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے کیونکہ سوشل میڈیا پر گلگت بلتستان میں مقبوضہ کشمیر جیسے مناظر دیکھانے اور وفاقی خوش آمدی میں حدود عبور کرنے کا سلسلہ جاری ہے ایسے میں رابطہ کمیٹی برائے حصول حقوق (سب سے پہلے گلگت بلتستان) کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے ساتھ بہتر مستقبل کیلئے مناسب سمت کا تعین کرنا مقصد اول ہے. وہ تمام دوست جو فیس بک اور واٹس اپ پر آگاہی کو فروغ دینے کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں خراج تحسین کے ساتھ نظریات کو مسلط کرنے کی روش کو ترک کرے تاکہ اجتماعی مفادات کی پاسداری کو ملحوظ خاطر رکھا جاسکے.
Gilgit-Baltistan’s first online premier news network
GilgitBaltistan
More Stories
1971 کی جنگ نے خطہ لداخ کی محبت سے کی ہوئی شادی شدہ جوڑے کو کس طرح جدا کردیا درد ناک کہانی
خطہ بلتستان لداخ بارڈر پر پاک بھارت کے فوجی ایک دوسرے سے سگریٹ ڈرائی فروٹ کا تبادلہ کرتے ہیں مگر بچھڑے ہوئے خاُندانوں کو ملنے کیلئے لداخ سکردو روڈ آخر کیوں نہیں کھول رہا؟
عوامی ایکشن کمیٹی دو گروپوں میں تقسیم کے بعد ایک گروپ نے غذر روڑ بند کرنے کا اعلان کردیا اور غذر کے عوام کا بڑا بیان سامنے اگیا