اسلام آباد(آن لائن نیوز ڈیسک/ ٹی این این) سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور کی یاد میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے ۔ اس ویڈیو میں سانحہ آرمی پبلک اسکول میں دہشتگردوں کے حملے کی عکس بند کی ہے اور ویڈیو میں پنجاب ٹریفک پولیس کا لوگو بھی نظر آرہا ہے اس سے ایسا لگتا ہے کہ اس ویڈیو کو پنجاب پولیس سے شہدائے آرمی پبلک اسکول کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے بنایا ہے۔
لیکن اس وڈیو میںجو شخص دہشتگرد کا کردار ادا کررہا ہے اُنہوں نے گلگت بلتستان کے مخصوص ثقافتی ٹوپی سر پر رکھی ہوئی ہے۔ یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد گلگت بلتستان کے عوام نے سوشل میڈیا پر بھر پور احتجاج شروع کیا ہے۔ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ گلگت بلتستان کے ثقافتی ٹوپی پہنا کر گلگت بلتستان کو عوام کو بدنام کرنے کی کوشش قابل افسوس ہے۔ سوشل میڈیا کا کہنا ہے گلگت بلتستان وہ عظیم خطہ ہے جو طالبان اوردہشت گرد عناصر کے وجود سے آج تک مکمل پاک ہیں لیکن اس ویڈیو میں گلگت بلتستان کے عوام کو دہشت گرد بنا کر پیش کرکے یہاں کے 22 لاکھ عوام کی توہین کی گئی ہے۔
سوشل میڈیا صارفین یہ بھی کہنا ہے کہ اس سے پہلے حکومت پنجاب نے اپنے کسی سرکاری اشتہار میں پشتون تحفظ مومنت کے منظور پشتین کو دہشت گرد بنا کر پیش کرنے کی کوشش کی تھی جس پر وفاقی حکومت نے بروقت نوٹس لیتے ہوئے اُس اشتہار کو الیکٹرانک میڈیا پر چلنے سے روکا تھا لہذا حکومت کو چاہئے کہ اس ویڈیو کے حوالے سے تحقیق کریں اور جس بھی ادارے نےخصوصی طور پر دہشت گرد کے ادکاری کرنے والے شخص کو گلگت بلتستان کا ثقافتی توپی پہنا کر ویڈیو بنائی ہے جو اس خطے کے عوام کی توہین ہے اور اس طرح کے منفی پروپگنڈوں سے گلگت بلتستان میںسیاحت پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔
سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے گورنر گلگت بلتستان وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان اور خاص طور پر فورس کمانڈر گلگت بلتستان سے مطالبہ کیا ہے کہ اس پروپگنڈے پر نوٹس لیں اور سوشل میڈیا سے اس ویڈیو کو ہٹانے کیلئے کردار ادا کریں۔
Gilgit-Baltistan’s first online premier news network
GilgitBaltistan
More Stories
1971 کی جنگ نے خطہ لداخ کی محبت سے کی ہوئی شادی شدہ جوڑے کو کس طرح جدا کردیا درد ناک کہانی
خطہ بلتستان لداخ بارڈر پر پاک بھارت کے فوجی ایک دوسرے سے سگریٹ ڈرائی فروٹ کا تبادلہ کرتے ہیں مگر بچھڑے ہوئے خاُندانوں کو ملنے کیلئے لداخ سکردو روڈ آخر کیوں نہیں کھول رہا؟
عوامی ایکشن کمیٹی دو گروپوں میں تقسیم کے بعد ایک گروپ نے غذر روڑ بند کرنے کا اعلان کردیا اور غذر کے عوام کا بڑا بیان سامنے اگیا