گلگت (پ۔ر) پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کی صوبائی سکریٹری اطلاعات سعدیہ دانش نے کہا ہے کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کو محکمہ صحت کے دیگر ریگولر ملازمین کی طرح مراعات اور الاؤنسز نہ دینا زیادتی ہے۔سروس اور پے پروٹیکشن ہیلتھ ورکرز کا بنیادی حق ہے۔اپنے حق کے لئے احتجاج کرنے والی لیڈی ہیلتھ ورکرز کے تبادلے منسوخ کر کے فوری طور پر ان سے مزاکرات کئے جائیں اور انکا جائز حق دیا جائے تاکہ پولیو مہم متاثر نہ ہو اور ان ملازمین کی حق تلفی بھی نہ ہو۔لیڈی ہیلتھ ورکرز نے نامساعد حالات اور سروس پروٹیکشن کے بغیر بھی اب تک بہترین کارکردگی دکھائی ہے۔پیپلز پارٹی گلگت بلتستان ان خواتین ملازمین کے ساتھ ہونے والی زیادتی پر ہر فورم میں بھرپور آواز اٹھائے گی اور ان کے مطالبات کے حل کے لئے اپنا ہرممکن کردار ادا کرے گی موجودہ لیڈی ہیلتھ ورکرز پیپلز پارٹی کے دور میں بھرتی کی گئیں تھی۔پاکستان پیپلز پارٹی اپنے منشور کے مطابق عوام کو روزگار دیتی ہے اور نواز لیگ نے اپنے ہر دور میں ملازمین کی حق تلفی کی ہے یہاں تک کہ بہت سارے ملازمین کو بے روزگار کیا گیا ہے۔پاکستان میں پیپلز پارٹی خواتین کے حقوق کی علمبرار ہے اور اپنے ہر دور حکومت میں خواتین کو سیاسی و سماجی حقوق دئے ہیں اور معاشی طور مستحکم کرنے لئے لئے عملی اقدامات کرتے ہوئے روزگار کی فراہمی کو یقینی بنایا ہے اسکے علاوہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام جیسے انقلابی منصوبے کا اجرا کیا جس سے آج بھی لاکھوں خواتین مستفید ہو رہی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کے معاملے پر رواں ماہ کی سولہ تاریخ کو گلگت میں آل پارٹیز کانفرنس منعقد کرے گی۔کیونکہ گلگت بلتستان کا آئینی معاملہ فیصلہ کن مرحلے میں ہے اس لئے گلگت بلتستان کے تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے کر مشترکہ لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا تاکہ اس اہم اور نازک معاملے پر گلگت بلتستان کا مشترکہ بیانیہ تشکیل دیا جاسکے اور اسی بنیاد پر آئینی حیثیت کے حصول کی فیصلہ کن جد و جہد کی جاسکے۔
Gilgit-Baltistan’s first online premier news network
GilgitBaltistan
More Stories
1971 کی جنگ نے خطہ لداخ کی محبت سے کی ہوئی شادی شدہ جوڑے کو کس طرح جدا کردیا درد ناک کہانی
خطہ بلتستان لداخ بارڈر پر پاک بھارت کے فوجی ایک دوسرے سے سگریٹ ڈرائی فروٹ کا تبادلہ کرتے ہیں مگر بچھڑے ہوئے خاُندانوں کو ملنے کیلئے لداخ سکردو روڈ آخر کیوں نہیں کھول رہا؟
عوامی ایکشن کمیٹی دو گروپوں میں تقسیم کے بعد ایک گروپ نے غذر روڑ بند کرنے کا اعلان کردیا اور غذر کے عوام کا بڑا بیان سامنے اگیا