گلگت(چیف رپورٹر) ہینزل بالا اور ہینزل پائن کے عوام کے درمیان پانی کے مسئلے پر جھگڑا ۔ہینزل بالا کے پانچ افراد زخمی جبکہ دس افراد کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ ہینزل پائن کے کسی بھی ملزم کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا جاسکا بسین پولیس تھانے میں درخواست دینے کے باوجود پولیس کاروائی نہیں کررہی ہیں جس کے پیچھے سیکریٹری واٹر اینڈ پاور ظفر وقار تاج کا ہاتھ ہے اگر ہینزل میں کوئی بھی حادثہ ہوا تو ظفر وقار تاج زمہ دار ہونگے یہ بات عمائدین ہینزل بالا و بالا یوتھ موومنٹ کے رہنماوں جمشید احمد محمد عالم عزیز الرحمن عبدالقدوس بابر خان و دیگر نے شکایات لے کر میڈیا افس پہنچ گئے انھوں نے کہا کہ پانی کے حوالے سے ہینزل بالا اور پائن کے درمیان جو معاہدہ ہوا ہے اس کی خلاف ورزی کررہے ہیں جس پر اواز اٹھانے پر مجسٹریٹ اور پولیس کے موجودگی میں ظفر وقار تاج کے ایماء پر کھلے عام فائرنگ کی مگر ابھی تک ان کو گرفتار نہیں کیا جاسکا عمائدین کا کہنا ہے کہ پانی کا یہ کیس ڈی سی گلگت کے پاس گزشتہ دو سالوں سے زیر التواء ہے جبکہ ڈپٹی سپیکر جعفر اللہ خان نے بارہا دفعہ صلح کرانے کی کوشش کی مگر ہینزل پائن والے مزاکراتپر بیٹھنے کے لئے تیار نہیں ہے عمائدین کا کہنا ہے کہ اس سب فساد کے پیچھے ظفر وقار تاج ڈی سی اور اے سی سمیت پولیس کو گمراہ کررہے ہیں اور اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو مزید فساد ہونے کا خطرہ ہے لہذا ہم وزیر اعلی چیف سیکریٹری اور ائی جی پی اس پر فوری طور پر ایکشن لے اور اس مسئلے کو حل کرائے ورنہ اس پانی کے مسئلے خون خرابہ ہونے کا اندیشہ ہے اگر اس مسئلے کو حل نہیں کیا تو گلگت غذر روڈ کو بلاک کرکے سخٹ احتجاج کرنے پر مجبور ہونگے ۔
Gilgit-Baltistan’s first online premier news network
GilgitBaltistan
More Stories
1971 کی جنگ نے خطہ لداخ کی محبت سے کی ہوئی شادی شدہ جوڑے کو کس طرح جدا کردیا درد ناک کہانی
خطہ بلتستان لداخ بارڈر پر پاک بھارت کے فوجی ایک دوسرے سے سگریٹ ڈرائی فروٹ کا تبادلہ کرتے ہیں مگر بچھڑے ہوئے خاُندانوں کو ملنے کیلئے لداخ سکردو روڈ آخر کیوں نہیں کھول رہا؟
عوامی ایکشن کمیٹی دو گروپوں میں تقسیم کے بعد ایک گروپ نے غذر روڑ بند کرنے کا اعلان کردیا اور غذر کے عوام کا بڑا بیان سامنے اگیا